جب بھی کسی بچے کی پیدائش ہوتی ہے تو اس کا برتھ سرٹیفکیٹ یعنی پیدائش کا سرٹیفکیٹ بنوایا جاتا ہے اور اس پر بچے کے والد اور والدہ کا نام شناخت کے لیے درج کروایا جاتا ہے۔
تاہم ایک مسلم ملک ایسا بھی تھا جہاں اس سرٹیفکیٹ پر صرف والد کا نام لکھوایا جاتا تھا لیکن تازہ ترین تفصیلات کے مطابق اس ملک نے بھی برتھ سرٹیفکیٹ پر والد کے ساتھ ساتھ والدہ کا نام لکھوانے کی منظوری دے دی۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ ملک کون سا ہے؟
وہ ملک ہے (افغانستان) جی ہاں! افغانستان میں اس سے قبل قبائلی رسومات کے پیش نظر بچوں کے پیدائشی سرٹیفکیٹس پر صرف والد کا نام درج ہوتا تھا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق افغان حکومت نے اب بچوں کے پیدائشی سرٹیفکیٹ پر والدہ کا نام بھی لکھنے کی منظوری دے دی ہے۔ جس کے بعد اب برتھ سرٹیفکیٹس پر والدین کا نام درج کیا جائے گا۔
خیال رہے افغانستان میں قبائلی رسومات اور ثقافت کے پیش نظر افغان خواتین کے نام لکھنے کو معیوب سمجھتے ہیں۔ افغانستان میں شادیوں کے دعوت ناموں اور قبروں کے کتبوں پر بھی خواتین کے نام لکھنے کو معیوب سمجھا جاتا ہے۔
تاہم خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کی شناخت کو پوشیدہ رکھنے کے خلاف گزشتہ کئی سالوں سے افغانستان میں سماجی تنظیمیں اور ادارے آواز اٹھارہے ہیں۔ افغانستان میں ''میرا نام کہاں ہے؟'' کے نام سے تحریک بھی چلائی جارہی ہے۔
0 Comments